بحث وتحقیق

تفصیلات

دوحہ: عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کی جانب سے سابق صدر شیخ احمد ریسونی کو خراجِ تحسین، قیادت اور علمی خدمات کا اعتراف

دوحہ: عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کی جانب سے سابق صدر شیخ احمد ریسونی کو خراجِ تحسین، قیادت اور علمی خدمات کا اعتراف

 

عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کے صدر محترم شیخ پروفیسر ڈاکٹر علی محی الدین القره داغی اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علی محمد الصلابی کی زیر نگرانی سابق صدر محترم شیخ پروفیسر ڈاکٹر احمد ریسونی کے اعزاز میں ایک پُرمسرت الوداعی و تکریمی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جو بروز ہفتہ 31 مئی 2025 کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں واقع اتحاد کے صدر دفتر میں منعقد ہوئی۔

شیخ ریسونی نے دسمبر 2018ء سے ستمبر 2022ء تک اتحاد کی صدارت کے فرائض انجام دیے، اور حالیہ موقع پر انہوں نے اپنی علمی و تدریسی خدمات کے اختتام اور مستقل طور پر وطن واپسی (مراکش) کے پیش نظر رفقاء سے وداع لیا۔

تقریب میں اتحاد کے خزانچی شیخ ڈاکٹر سلطان الهاشمی، قطر میں اتحاد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد سالم الیافعی اور متعدد علماء، ارکان اور مہمانانِ گرامی نے شرکت کی۔

علم و وفا کا اعتراف

تقریب میں شریک علمائے کرام نے شیخ ریسونی کی علمی بصیرت، فکری قیادت اور اتحاد و امت کے لیے ان کی گراں قدر خدمات پر بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔

علماء: امت کے ربانی رہنما اور دورِ حاضر کے چیلنجز کے خلاف مضبوط دیوار

صدر اتحاد شیخ القره داغی نے اپنے خطاب میں کہا:

> "یہ سادہ سی تقریب بلاشبہ شیخ ریسونی جیسے جلیل القدر عالم کے مقام و مرتبہ کا احاطہ نہیں کر سکتی، مگر اس میں وفا، محبت اور قدردانی کے وہ معانی ضرور پنہاں ہیں جو اہلِ علم کے درمیان رائج ہوتے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا:

> "میں نے شیخ ریسونی کے ساتھ عملی طور پر چار سال سے زائد کا وقت گزارا ہے، ان میں میں نے گہرا علم، دقیق فہم، خشیتِ الٰہی، اور راہنمائی کی حکمت دیکھی ہے۔"

شیخ القره داغی نے اتحاد، جامعہ قطر اور علمی میدان میں ان کی خدمات کو سراہا اور ان سے درخواست کی کہ وہ مستقبل میں بھی اتحاد کی قیادت اور علماء کی رہنمائی کے لیے رابطے میں رہیں، خاص طور پر جب امت الحاد، خاندانی زوال، ہم جنس پرستی اور دینی مسلمات پر حملوں جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔

ریـسونی: اتحاد امت کی تاریخ میں "فتح مبین"

اپنے خطاب میں شیخ احمد ریـسونی نے اتحاد سے وابستگی کو فخر اور اعزاز قرار دیا اور یقین دلایا کہ وہ ہمیشہ رابطے اور تعاون میں رہیں گے۔

انہوں نے کہا:

> "اتحاد کا قیام ایک عظیم فتح تھا جس نے عالم اسلام میں علماء کو بیداری، وحدت اور ادارہ جاتی طاقت دی، اور اسی اتحاد کی بدولت درجنوں علمی ادارے وجود میں آئے۔"

شیخ ریـسونی نے اس بات پر زور دیا کہ:

> "علماء اب علمی بنیاد پر حقیقی شرعی قیادت کے حامل ہیں، اور یہ اسلامی تاریخ کے جدید دور کی سب سے اہم پیش رفت ہے۔"

انہوں نے شیخ القره داغی کی قیادت کو شفاف اور مخلص قرار دیا اور کہا کہ وہ مراکش سے اتحاد کی سرگرمیوں کا حصہ رہیں گے۔

خراجِ تحسین

آخر میں صدرِ اتحاد کی جانب سے شیخ ریـسونی کو یادگاری شیلڈ اور تحائف پیش کیے گئے، جو ان کی خدمات اور قربانیوں کے اعتراف کے طور پر دیے گئے۔

(ماخذ: دفتر اطلاعاتی)

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* للاطلاع على الترجمة الكاملة للخبر باللغة العربية، اضغط (هنا).




منسلکات

التالي
کُردستان میں اتحاد کے زیر اہتمام معتدل فکر کی ترویج اور متوازن مؤمن نسل کی تیاری کے لیے سالانہ علمی کورس کا آغاز

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں