بحث وتحقیق

تفصیلات

محصور غزہ: بھوک اور منظم قتل عام کے ذریعے نسل کشی، انسانی المیہ، مشکوک بین الاقوامی خاموشی اور شرمناک ملی بھگت (بیان)

محصور غزہ: بھوک اور منظم قتل عام کے ذریعے  نسل کشی،  انسانی المیہ، مشکوک بین الاقوامی خاموشی اور شرمناک ملی بھگت (بیان)

 

غزہ، جو طویل عرصے سے محاصرے کا شکار ہے، اس وقت ایک منظم نسل کشی سے گزر رہا ہے، جہاں جرائم کا ارتکاب ایک منظم انداز میں کیا جا رہا ہے۔ ان جرائم کے نمایاں ترین ہتھیاروں میں ہلاکت خیز بھوک، سخت ترین محاصرہ، مکمل تباہی، صاف پانی، خوراک، دوا اور پناہ گاہ سے محرومی شامل ہیں۔

یہ صرف ایک جنگ نہیں، بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل کی پالیسی ہے۔ جہاں بھوک کو ہتھیار بنایا گیا ہے، پیاس کو آہستہ موت کا ذریعہ، اور امداد کو محض جھوٹے وعدے بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جو کبھی پہنچتی ہی نہیں۔

بچے صرف اس لیے مر رہے ہیں کہ وہ غزہ میں پیدا ہوئے، نہ کہ کسی ہتھیار کے حامل تھے۔ مائیں خاموشی سے دفنائی جاتی ہیں، نہ کہ کمزوری کے باعث، بلکہ اس لیے کہ چیخ و پکار نہ پیٹ بھرتی ہے، نہ جان بچاتی ہے۔

یہ سب کچھ ایک ایسی دنیا کے سامنے ہو رہا ہے جو انصاف کو چھوڑ چکی ہے، اور جس نے خاموشی اور بے عملی کے ذریعے جرم کو جواز بخشا ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوفِ وَالجُوعِ وَنَقصٍ مِّنَ الأَموالِ وَالأَنفُسِ وَالثَّمَراتِ ۗ وَبَشِّرِ الصّابِرِينَ﴾ (البقرة: 155)

"اور ہم ضرور تمہیں آزمائیں گے کچھ خوف، بھوک، مال و جان اور پھلوں کے نقصان سے، اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو۔"

ان حالات میں الاتحاد العالمي لعلماء المسلمين درج ذیل پیغامات جاری کرتا ہے:

اوّل: اہل غزہ کے نام

اے مجاہدو!

رباط و صبر کے پیکرو! اے اقصیٰ کے محافظو اور امت کی ڈھال! ہم تمہیں فخر اور محبت سے مخاطب کرتے ہیں۔ صبر کرو، ثابت قدم رہو اور استقامت دکھاؤ۔ تم حق پر ہو، اللہ تمہارے ساتھ ہے، اور وہ تمہارے عمل کو ضائع نہیں کرے گا۔ تمہارا پاکیزہ خون اس ظلم پر لعنت بنے گا، اور غافل و بے حس ضمیروں کو جھنجھوڑنے والی آگ۔

دوم: عالم اسلام کے قائدین کے نام

جو کوئی بھی دشمن کی مدد اسلحہ، مال یا میڈیا کے ذریعے کرتا ہے، وہ اس کے جرائم میں شریک اور شرعی و تاریخی لحاظ سے مجرم ہے۔ اور جو قدرت کے باوجود خاموش رہا، اس نے اللہ اور رسول ﷺ سے خیانت کی اور امت اور آنے والی نسلوں کو رسوا کیا۔

علم رکھنے کے باوجود خاموشی ناقابل معافی ہے، اور وہ شخص نجات نہیں پا سکتا جو قتل عام دیکھے، بھوکوں کی آہیں سنے، اور پھر پیٹھ موڑ لے۔

تاریخ معاف نہیں کرتی، اور غزہ کا خون ہمیشہ متخاذلوں کی رسوائی کا گواہ رہے گا۔ اللہ کا عذاب ضرور آئے گا۔

سوم: آزاد دنیا کی اقوام اور قائدین کے نام

غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ صرف مقامی مسئلہ نہیں بلکہ پوری انسانیت کا امتحان ہے۔

اب وقت آ گیا ہے کہ زبانی ہمدردی سے آگے بڑھ کر، فوری طور پر اس ظلم کو روکا جائے۔

بس بہت ہو چکا! کیا ضمیروں کے جاگنے کا وقت نہیں آ گیا؟

ہم امداد، حمایت، سیاسی اور میڈیا کے دباؤ کی اپیل کرتے ہیں تاکہ محاصرہ توڑا جائے اور اس شرمناک بین الاقوامی خاموشی کو بے نقاب کیا جائے۔

چہارم: علما، خطبا، میڈیا اور منبر کے ذمے داران کے نام

قتل عام کے وقت خاموشی خیانت ہے، اور سستی کا موقف اختیار کرنا امانت میں خیانت ہے۔

منبر پر ایک سچی بات، میڈیا میں ایک جرات مندانہ موقف، یا سوشل میڈیا پر ایک نیک نیت پوسٹ ضمیر کو جگا سکتی ہے اور محاصرے کی دیوار گرا سکتی ہے۔

غزہ کو تنہا نہ چھوڑو، حق کی صدا بلند کرو۔ تم اللہ کے سامنے، امت کے سامنے، اور تاریخ کے سامنے جواب دہ ہو۔

پنجم: انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی عدالتوں کے نام

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر غاصب حکومت کو انسانیت کے خلاف جرائم، بالخصوص بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے پر مقدمہ چلایا جائے، کیونکہ یہ ان جرائم میں شامل ہے جنہیں آسمانی ادیان نے سختی سے حرام قرار دیا ہے اور جو انسانی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ہم اقوام متحدہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی اخلاقی و انسانی ذمہ داری ادا کرے، اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی کا ازالہ کرے۔

آخر میں:

صہیونی غاصب حکومت، بھوک، محاصرے اور مکمل تباہی کے ذریعے نسل کشی کا ارتکاب کر رہی ہے، اور اگر دنیا نے اسے فوری نہ روکا تو وہ اس جرم میں برابر کی شریک ہو گی۔

ہم تمام بین الاقوامی اداروں، اور ہر زندہ ضمیر رکھنے والے فرد سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری اقدام کریں تاکہ غزہ میں جو کچھ باقی ہے، اس کی جان اور عزت بچائی جا سکے۔ یہ مسلمانوں کا اولین فریضہ ہے، دوسروں کا بعد میں۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "مومنوں کی آپس میں محبت، رحم اور ہمدردی کی مثال ایک جسم کی مانند ہے، اگر جسم کے ایک عضو کو تکلیف ہو تو سارا جسم بے خوابی اور بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے" (صحیح مسلم)

﴿وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُونَ﴾

"اور عنقریب ظالموں کو معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس انجام کو لوٹتے ہیں۔"

جاری کردہ:

الاتحاد العالمي لعلماء المسلمين

دوحہ: ۲۳ محرم ۱۴۴۷ھ / مطابق 18 جولائی 2025ء

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* للاطلاع على الترجمة الكاملة للبيان باللغة العربية، اضغط (هنا).




منسلکات

السابق
الاتحاد العالمي لعلماء المسلمين کا تعزیتی بیان: ڈاکٹر جعفر شیخ ادریسؒ کی وفات پر عالم اسلام کو تعزیت ایک بھرپور علمی و دعوتی جدوجہد کے بعد داعی اجل کو لبیک کہا

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں