بحث وتحقیق

تفصیلات

عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی جانب سے پاکستان میں جمعیۃ اہل حدیث کے صدر محترم شیخ ڈاکٹر ساجد میرؒ کے انتقال پر تعزیت

عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی جانب سے پاکستان میں جمعیۃ اہل حدیث کے صدر محترم شیخ ڈاکٹر ساجد میرؒ کے انتقال پر تعزیت

 

قال اللہ تعالیٰ:

﴿يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ ﴾

﴿ارْجِعِي إِلَى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَرْضِيَّةً﴾

﴿فَادْخُلِي فِي عِبَادِي، وَادْخُلِي جَنَّتِي﴾ [الفجر: 27-30]

 

عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز پورے عالمِ اسلام، عزیز پاکستانی قوم، اور پاکستان میں مرکزی جمعیۃ اہل حدیث سے دلی تعزیت اور مخلصانہ ہمدردی کا اظہار کرتا ہے، جنہیں اپنے جلیل القدر عالم دین، مربی، اور جمعیۃ کے صدر، پروفیسر ڈاکٹر ساجد میرؒ کے انتقال کا دکھ پہنچا ہے، جو 87 برس کی عمر میں خالقِ حقیقی سے جا ملے۔

مرحوم علم و دانش، اعلیٰ اخلاق اور اصولوں پر ثابت قدمی کے لیے معروف تھے۔ وہ علم، دعوت اور سیاست کے میدانوں میں ایک سچے اور بااثر آواز تھے۔ انہوں نے امت کے مسائل کا دفاع کیا اور عالمی و اسلامی محافل میں توحید و اعتدال کا علم بلند رکھا۔

مرحوم نے علمی قیادت، دعوتی بصیرت اور اصلاحی وژن کو یکجا کیا۔ وہ ایک معتبر مرجع، اور آزمائشوں کے دور میں حکیمانہ اصلاحی کردار ادا کرنے والے عالم تھے۔ انہوں نے بین الاقوامی علمی اداروں اور اسلامی تنظیموں میں گراں قدر خدمات انجام دیں، اور پاکستان کی پارلیمان میں اسلام اور امت کے مفادات کا پُرجوش دفاع کیا۔

 

ابتدائی زندگی اور علمی وابستگی:

ڈاکٹر ساجد میرؒ 2 اکتوبر 1938 کو سیالکوٹ میں ایک علمی و دینی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ ممتاز عالم مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کے پوتے اور عبد القیوم میر کے صاحبزادے تھے، جو خود تعلیم و تدریس سے وابستہ تھے۔

 

اعلیٰ تعلیمی سفر:

مرحوم نے دینی و عصری تعلیم کا حسین امتزاج حاصل کیا۔ انہوں نے قرآن حفظ کیا، حدیث کا مطالعہ کیا اور پھر:

انگریزی میں ماسٹرز (1960)

اسلامیات میں ماسٹرز (1969)

سیاسیات و عربی میں بیچلر (1958)

معیشت اور نفسیات میں اسناد

اسلامی و عربی علوم میں اعلیٰ ڈگریاں

وفاق المدارس السلفیہ سے "فاضل" کی سند

عربی زبان میں "میر حسن ایوارڈ" اور انگریزی میں "محمد علی ایوارڈ" حاصل کیے۔

 

تدریسی و پیشہ ورانہ خدمات:

آپ نے پاکستان کے مختلف کالجز میں انگریزی زبان کے مدرس کے طور پر خدمات انجام دیں، نیز نائیجیریا میں وفاقی حکومت کے تحت اہم تعلیمی و انتظامی مناصب پر فائز رہے۔

 

تنظیمی و قیادی کردار:

1970 کی دہائی سے جمعیۃ اہل حدیث کے تنظیمی کاموں میں شامل رہے۔ شیخ احسان الٰہی ظہیرؒ کی شہادت کے بعد ناظر عام مقرر ہوئے، اور 1992 سے تاحال جماعت کے امیر رہے۔ آپ نے "پیغام ٹی وی" جیسا دعوتی پلیٹ فارم بھی قائم کیا۔

 

بین الاقوامی سطح پر شرکت:

آپ رابطہ عالم اسلامی اور مجلس فقہ اسلامی کے ایگزیکٹو رکن تھے، اور ایشیا، یورپ و امریکہ کے درجنوں عالمی کانفرنسوں میں شرکت کی۔

 

سیاسی اور پارلیمانی خدمات:

1994 سے سینیٹ آف پاکستان کے رکن منتخب ہوئے اور لگاتار چھ مرتبہ منتخب ہو کر کئی اہم کمیٹیوں کی صدارت کی، جیسے مذہبی امور، سائنس و ٹیکنالوجی، کشمیر، گلگت بلتستان وغیرہ۔

علمی تصنیفات و فکری خدمات:

"المسیحیت: مطالعہ و تجزیہ"

"صحیح مسلم" کی ترجمہ و تصحیح

"ماذا خسر العالم بانحطاط المسلمين" کا ترجمہ

تفسیر، حدیث، سیاست و معاشرت پر مضامین

مجلات "ترجمان الحدیث" اور "اہل حدیث" میں علمی تحریریں

 

آخر میں: ایک ناقابلِ تلافی خسارہ

شیخ ساجد میرؒ ایک مصلح عالم، حکیم داعی، اور دیانت دار سیاستدان کی حیثیت سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ انہوں نے جو علمی، دعوتی اور تنظیمی ورثہ چھوڑا ہے، وہ ان کے محبین و شاگردوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔

ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنی وسیع رحمت سے نوازے، ان کے اہل خانہ، شاگردوں اور محبین کو صبر جمیل عطا فرمائے، اور ان کی خدمات کو شرفِ قبولیت بخشے۔

إنا لله وإنا إليه راجعون

 

دوحہ: ۷ ذو القعدہ ۱۴۴۶ھ  مطابق: 5 مئی 2025ء

 

ڈاکٹر علی محمد الصلابی                      پروفیسر ڈاکٹر علی محی الدین قرہ داغی

)سیکرٹری جنرل(                                        (صدر)




منسلکات

التالي
اتحاد عالمی کے صدر کی خطۂ کردستان کے صدر مسعود بارزانی سے ملاقات: خطے کے مستقبل اور علاقائی امن کے فروغ پر گفتگو
السابق
شام کی حمایت میں مذمتی بیان اور اپیل

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں