تعزیتی پیغام اور موقف
غزہ کی صابِر رُوح کے نام، اور ایک ایسی ماں کے دل
کے نام جو وطن جتنا وسیع ہے
انتہائی رنج و
غم، اللہ کے فیصلے اور تقدیر پر کامل رضامندی، اور ایسا درد جو قلم بھی بیان کرنے سے
قاصر ہو—ان سب کی کیفیت کے ساتھ عالمی اتحاد برائے مسلم علماء غزہ کی مجاہد اور فرض
شناس ڈاکٹر آلاء النجار سے دلی تعزیت پیش کرتا ہے، جنہوں نے اپنے نو جگر گوشوں کو کھو
دیا، جو کہ مقبوضہ سرزمین، بالخصوص غزہ کی مظلوم لیکن ثابت قدم سرزمین پر جاری مظالم
کی ایک ہولناک مثال ہے۔
ان کے نو بچے اللہ
کے حضور شہادت کے درجے پر فائز ہو گئے، جبکہ وہ خود اس وقت اسپتال میں اپنے طبی و انسانی
فرض کی ادائیگی میں مصروف تھیں، زخمیوں کے زخموں پر مرہم رکھ رہی تھیں—انہیں علم تک
نہ تھا کہ ان کا گھر خاکستر بن چکا ہے اور ان کا کنبہ شہادت کے رتبے پر فائز ہو چکا
ہے۔
یہ منظر محض جارحیت
کی سنگدلی کو نہیں، بلکہ قربانی اور فداکاری کے عظیم ترین معانی کو بھی نمایاں کرتا
ہے—وہ معانی جو غزہ کی خواتین ہر روز عملاً پیش کر رہی ہیں۔ یہ کوئی عام ماجرا نہیں
کہ ایک ماں اپنے نو بچوں کو لمحہ بھر میں کھو دے اور پھر بھی اپنے فرض کی طرف لوٹ جائے
تاکہ دوسروں کے بچوں کی زندگی بچا سکے۔ یہ صرف وہی کر سکتا ہے جس کی تربیت اسلام، ایمان،
صبر اور عزت و وقار پر ہوئی ہو۔
ہم اس بھیانک قتل
عام اور غزہ کے نہتے شہریوں کے خلاف ہونے والے تمام مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے
ہیں، اور ہم دنیا کے آزاد انسانوں، باضمیر دلوں، اور ہر اس فرد سے جو ابھی انسانیت
سے جڑا ہوا ہے، یہ دوبارہ اپیل کرتے ہیں:
اس ظالمانہ جارحیت
کو روکیے۔
اللہ ان شہداء
پر رحم فرمائے، انہیں ان کے والدین کے لیے سفارش کرنے والے بنائے، اور محترمہ ڈاکٹر
آلاء النجار سمیت ہر اس ماں کے دل کو صبر و حوصلہ عطا فرمائے جس نے اپنے لخت جگر قربان
کیے۔
اللہ غزہ کو ہمیشہ
کے لیے عزت و استقامت کی علامت بنائے رکھے۔
إنا لله وإنا إليه راجعون
دفتر اطلاعات — عالمی اتحاد برائے مسلم علماء
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* للاطلاع على الترجمة الكاملة للخبر
باللغة العربية، اضغط (هنا).