بحث وتحقیق

تفصیلات

شیخ فواز کی بطور مفتی تقرری ان کی اعتدال پسند دعوتی جدوجہد کا اعتراف ہے

شیخ فواز کی بطور مفتی تقرری ان کی اعتدال پسند دعوتی جدوجہد کا اعتراف ہے

 

دوحہ | عالمی اتحاد برائے مسلم علماء

ملائیشیا کی وزارتِ امورِ دینیہ نے عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کے رکن فضیلت مآب شیخ فواز احمد فاضل کو باضابطہ طور پر ریاست "قرسکوتوان" کا مفتی مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ تقرری ان کی بھرپور علمی و دعوتی خدمات کا بجا اعتراف اور فقہِ میزان، اعتدال پر مبنی منهج اور مقاصدی بصیرت کے ساتھ ان کی جدوجہد کا نمایاں اعزاز ہے۔

عالمی اتحاد برائے مسلم علماء نے اس تقرری کا خیرمقدم کرتے ہوئے محترم شیخ فواز کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ہے اور کہا ہے کہ یہ بلند منصب ان کے علمی مقام اور اجتہادی خدمات کا اظہار ہے، بالخصوص فقہِ میزان کے میدان میں ان کی قیادت، جو کہ عصرِ حاضر میں فقہی تجدید کی اہم ترین جہتوں میں سے ہے، اور جس کا مقصد اسلامی فقہ کو نئے انداز میں مرتب کرنا ہے تاکہ وہ مقاصدِ شریعت اور اس کی روح کے مطابق زیادہ مؤثر ہو۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ محترم مفتی شیخ فواز کی دو علمی تصنیفات نے ملائیشیا میں اسلامی علمی میدان میں خاص اثر چھوڑا:

1. "فقہُ المیزان" — جسے شیخ فواز نے ملیشین زبان میں ترجمہ کیا، اور وہ مختلف شرعی کورسز اور ملیشیائی اسلامی چینلز پر تدریسی طور پر پڑھائی جاتی ہے۔ متعدد اسلامی تنظیمیں اور ادارے اسے بطور بنیادی نصابی ماخذ تسلیم کرتے ہیں۔

2. "المقاصد ودورها في تمكين الشريعة الإسلامية" — یہ کتاب شریعتِ اسلامی کے نفاذ اور اسے موجودہ مسلم معاشروں کے حالات کے مطابق ڈھالنے میں مقاصدِ شریعت کے کردار پر روشنی ڈالتی ہے۔

اس موقع پر عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کے صدر، محترم شیخ ڈاکٹر علی محی الدین قرہ داغی نے تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا:

> "شیخ فواز کا قرسکوتوان ریاست کے مفتی کے طور پر تقرر دراصل علمی و عوامی سطح پر ان کی گہرائی، بصیرت اور فقہِ مقاصدی میں امتیازی خدمات کا اعتراف ہے۔ انہوں نے فقہِ میزان کے تصور کو مبلغین، علما اور اسلامی اداروں کے درمیان عام کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اور ایک ایسا متوازن شرعی خطاب ترتیب دیا جو علمی بنیادوں اور عصری تقاضوں کے درمیان پل کا کام دیتا ہے۔"

ڈاکٹر قرہ داغی نے مزید کہا کہ:

> "اتحاد کا شیخ فواز کے ساتھ تعاون آئندہ بھی جاری رہے گا اور کئی میدانوں میں مزید فروغ پائے گا، تاکہ اسلامی شریعت کی اقدار کو راسخ کیا جا سکے اور مسلم معاشروں میں اس کا تمدنی اثر مضبوط تر ہو۔"

ماخذ: عالمی اتحاد برائے مسلم علماء

 

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* للاطلاع على الترجمة الكاملة للخبر باللغة العربية، اضغط (هنا).




منسلکات

التالي
تعزیتی پیغام اور موقف: غزہ کی صابِر رُوح کے نام، اور ایک ایسی ماں کے دل کے نام جو وطن جتنا وسیع ہے

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں