بحث وتحقیق

تفصیلات

محترم شیخ احمد الخلیلی کی اپیل: غزہ کو قحط سے بچاؤ، راستے کھولو – انسانی ضمیر کہاں ہے؟

محترم شیخ احمد الخلیلی کی اپیل: غزہ کو قحط سے بچاؤ، راستے کھولو – انسانی ضمیر کہاں ہے؟

 

عمان کے مفتی اعظم اور عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کے نائب صدر محترم شیخ احمد بن حمد الخلیلی نے عرب اور عالمی خاموشی کے خلاف ایک ضمیر کی پکار بلند کی ہے۔ انہوں نے غزہ میں جاری المناک صورتحال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے باشندے شدید محاصرے اور انسانی المیے کے تحت بھوک سے مر رہے ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر ایک پیغام میں فرمایا: > "ہم غزہ میں جاری اس ظلم بھرے، سخت محاصرے کی وجہ سے جنم لینے والے المیے کو گہرے دکھ اور افسوس سے دیکھ رہے ہیں، جہاں لوگ بھوک کی وجہ سے گروہوں اور انفرادی طور پر گر رہے ہیں۔ حیرت کی بات ہے کہ یہ المناک مناظر لمحہ بہ لمحہ ذرائع ابلاغ میں آرہے ہیں، مگر نہ ہی قرابت داری رکھنے والے افراد متاثر ہو رہے ہیں، نہ وہ جو قانون اور انسانی حقوق کے دعوے کرتے ہیں۔"

انہوں نے درد بھرے انداز میں سوال کیا: > "خدا کے لیے بتاؤ! اگر اللہ کے سامنے ان سے پوچھا گیا: ’کس گناہ کی وجہ سے قتل کیا گیا؟‘ تو کیا جواب دیں گے؟!"

غزہ کو بچانے اور معبر رفح کھولنے کی فوری اپیل

 

محترم شیخ الخلیلی نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے مظلوم عوام کی مدد ہر مسلمان، ہر عرب بلکہ ہر صاحبِ ضمیر انسان پر فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھوک کسی مذہب کی تمیز نہیں کرتی، لیکن اسلامی اخوت کا رشتہ ہماری ذمہ داری کو دوچند کر دیتا ہے۔

انہوں نے قرآن کریم کی آیت ذکر کی:

> ﴿إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ﴾

"بے شک مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں۔"

اور نبی کریم ﷺ کی حدیث:

"مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے۔ نہ اس پر ظلم کرتا ہے، نہ اسے بے یار و مددگار چھوڑتا ہے، نہ اس کی تحقیر کرتا ہے، نہ اسے دشمن کے حوالے کرتا ہے۔"

---

مصر، اردن اور الأزہر سے خصوصی اپیل

محترم شیخ نے خاص طور پر جمہوریہ مصر اور مملکت اردن کی قیادت اور عوام سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر تمام راستے، خصوصاً معبر رفح کھولیں تاکہ غزہ کے مظلوموں تک امداد پہنچ سکے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے علمائے کرام، خاص طور پر جامعہ الأزہر اور اس کے شیخِ اعظم سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنا شرعی و اخلاقی کردار ادا کریں اور فلسطینی عوام کی مدد میں پیش پیش ہوں۔

عالمی ضمیر کو بیدار کرنے کی اپیل

محترم شیخ الخلیلی نے اپنی اپیل کے اختتام پر دنیا کے تمام زندہ ضمیر رکھنے والوں کو پکارا کہ وہ فوری طور پر ظلم روکنے کے لیے اقدام کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اللہ کے سامنے کوئی بھی اس ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوگا۔

> "کیا میں نے پیغام پہنچا دیا؟ اے اللہ! تو گواہ رہ۔ اور ہمیں اللہ ہی کافی ہے، اور وہی بہترین کارساز ہے۔"

محاصرہ، قحط اور اجتماعی قتل

2 مارچ 2025 سے صہیونی قابض افواج نے غزہ کی تمام گذرگاہیں مکمل طور پر بند کر رکھی ہیں، جس کے نتیجے میں خوراک اور ادویات کی ترسیل مکمل طور پر رک چکی ہے اور قحط بدترین حد تک پھیل چکا ہے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، اتوار کے روز اعلان کیا گیا کہ اس منظم بھوک کی پالیسی کے نتیجے میں 86 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 76 بچے شامل ہیں — اور یہ سب اکتوبر 2023 سے جاری محاصرے کا نتیجہ ہے۔

7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل، امریکی حمایت سے، غزہ کے خلاف مکمل نسل کشی کی جنگ چلا رہا ہے، جس میں قتل، قحط، تباہی، اور جبری ہجرت شامل ہے، اور وہ بین الاقوامی اپیلوں اور عالمی عدالتِ انصاف کے احکامات کو بھی نظرانداز کر رہا ہے۔

اس جنگ کے نتیجے میں:

2 لاکھ سے زائد افراد شہید و زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے،

9 ہزار سے زائد لاپتہ ہیں،

لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں،

اور قحط کی وجہ سے سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

(ماخذ: عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز +

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* للاطلاع على الترجمة الكاملة للخبر باللغة العربية، اضغط (هنا).




منسلکات

التالي
محترم شیخ جعفر شیخ ادریسؒ –ایک جبل استقامت کی رحلت : مرحوم دعوت کی عقل اور روح تھے.
السابق
غزہ کا خون امت کی گردن پر ہے، اور اہل غزہ کو بچانا امت مسلمہ پر فرض ہے… ملت کے غیور فرزندوں! نسل کشی، محاصرے اور بھوک کو روکنے کے لیے اٹھو!

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں