عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی مجلسِ
عاملہ کے چھٹے اجلاس کا اختتامی بیان
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی مجلسِ عاملہ کے چھٹے
اجلاس کا اختتامی بیان
مورخہ: ہفتہ، 18 ذو الحجہ 1446ھ بمطابق 14 جون 2025ء
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، درود و سلام ہو اللہ کے
رسول، ان کے اہلِ بیت، صحابہ کرام اور ان کے پیروکاروں پر۔
عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی مجلسِ عاملہ کا چھٹا
اجلاس ہفتہ، 18 ذو الحجہ 1446ھ بمطابق 14
جون 2025ء کو منعقد ہوا۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآن کریم کے بعد محترم علامہ پروفیسر
ڈاکٹر علی القرہ داغی (صدرِ اتحاد) کے خطاب سے ہوا، جس میں آپ نے اتحاد کے کردار کو
اجاگر کیا کہ وہ امت کی ترقی، علم کے فریضے کی ادائیگی اور اپنے مشن کو بڑی حکمت
عملیوں اور منصوبوں کے مطابق انجام دینے میں مصروف ہے، بالخصوص امت کے موجودہ
حالات میں جہاں اتحاد کی شرعی ذمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہیں۔
بعد ازاں، صدارت، سیکرٹریٹ، اور فعال کمیٹیوں کی رپورٹس،
سرگرمیوں اور منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ اراکین کی تجاویز کو سنا گیا اور ان پر
وضاحتیں دی گئیں۔ اصلاحی تجاویز کو آئندہ منصوبہ بندی میں شامل کرنے کو ترجیح دی
گئی۔ اسی ضمن میں "طوفانِ اقصیٰ" اور غزہ میں صہیونی نسل کشی پر خصوصی
گفتگو کی گئی اور امت کے دیگر اہم مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔
ان مباحثات کی روشنی میں درج ذیل نکات کا
اعلان کیا جاتا ہے :
اول: پانچ سالہ منصوبہ، جو کہ بڑی حکمت عملیوں پر مبنی ہے،
خاص طور پر علمی مشن اور امت کی تہذیبی ترقی کے لیے، اس پر عمل درآمد جاری رہے گا،
ساتھ ہی اس کی مانیٹرنگ، تجزیہ اور اصلاح اتحاد کے متعلقہ اداروں، ایگزیکٹو باڈیز،
مشاورتی و دفتری یونٹس کے ذریعے کی جاتی رہے گی۔
دوم: اتحاد، علمائے امت کو ان کی ذمہ داری یاد دلاتا ہے کہ
وہ اس امانت کو نبھائیں جو اللہ نے ان پر ڈالی ہے۔ علما انبیاء کے وارث ہیں، جنہیں
اللہ نے بلند مقام عطا کیا اور جن کی گواہی کو اللہ نے اپنی اور فرشتوں کی گواہی
کے ساتھ ذکر کیا۔ ان کا کردار امت کی دینی بیداری اور ترقی میں مرکزی ہے۔
امت کے موجودہ نازک حالات میں علما پر فرض ہے کہ وہ امت،
ریاستوں اور حکمرانوں کے خیرخواہ بنیں، کیونکہ "دین خیرخواہی کا نام
ہے"۔
سوم: اتحاد اپنے اصولی اور دائمی مؤقف کا اعادہ کرتا ہے کہ
وہ فلسطینی کاز کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اس ضمن میں جاری کیے گئے تمام فتاویٰ
و فیصلوں پر قائم ہے، خاص طور پر "طوفانِ اقصیٰ" کی مہم اور صہیونی
مظالم کے آغاز سے، جس میں ہزاروں معصوم بچوں، خواتین اور شہریوں کا خون بہایا گیا،
مساجد، اسپتالوں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا گیا، قریب 2 لاکھ افراد شہید، زخمی
یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔
اسی ضمن میں درج ذیل باتوں کی وضاحت کی
جاتی ہے:
(أ) امت
مسلمہ اور دنیا بھر کے آزاد انسانوں کو فلسطینی کاز خصوصاً غزہ اور مغربی کنارے کے
مظلوموں کی فوری اور ہمہ جہت مدد کے لیے عالمی سطح پر بیدار ہو جانے کی اپیل، جس میں
مادی و اخلاقی ہر طرح کی امداد شامل ہو۔ اتحاد، نسل کشی کے خلاف عالمی تحریک چلانے
کی دعوت دیتا ہے۔
(ب) قافلۂ
صمود سمیت عالمی سطح پر عوامی جدوجہد کو سراہا جاتا ہے، اور متعلقہ حکومتوں سے
مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ ان قافلوں کے ساتھ تعاون کریں، انہیں غزہ تک پہنچنے کی
اجازت دیں، اور گرفتار شدگان کو رہا کریں۔ بالخصوص اسلامی حکومتوں پر یہ دینی،
اخلاقی اور انسانی فریضہ ہے۔
(ج) اتحاد،
انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطین کے حق میں قانونی، عدالتی،
عوامی اور دستیاب تمام ذرائع سے مؤثر دباؤ ڈالیں تاکہ غزہ اور فلسطین کے خونریزی
کو روکا جا سکے۔
(د) اتحاد،
عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور دیگر آزاد عالمی اداروں سے مطالبہ کرتا
ہے کہ وہ فلسطین میں صہیونی مجرموں کی طرف سے جاری قتل عام اور مکمل تباہی کو
روکنے کے لیے مؤثر کردار ادا کریں۔
چہارم: اتحاد عالمی و اسلامی حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے،
اور ہر طرح کے ظلم، طائفیت، اور عسکری ملیشاؤں کے مظالم کی مذمت کرتا ہے، جیسے کہ یمن،
سوڈان وغیرہ میں ہو رہا ہے۔
پنجم: اختتامی بیان میں، اتحاد صہیونی حکومت کی طرف سے اسلامی
جمہوریہ ایران پر جارحانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہے، جو عالمی و انسانی قوانین کی
کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ حملہ اس بات کا غماز ہے کہ یہ غاصب ریاست خود کو ہر قانون
سے بالا تر سمجھتی ہے۔ اتحاد، عرب لیگ، OIC، اور اقوامِ متحدہ کے رکن ممالک سے اپیل
کرتا ہے کہ وہ اس کی ذمہ داری سنبھالیں۔
ششم: اتحاد تمام مسلم اقوام کو وحدت، اتحادِ کلمہ، اور فرقہ
واریت و نسلی تعصب کے خاتمے کی دعوت دیتا ہے۔ علمائی اداروں، اکادمیوں اور تنظیموں
پر زور دیتا ہے کہ وہ باہم ربط و ہم آہنگی پیدا کریں، کیونکہ اسی میں دین، امت،
اور دعوتِ اسلام کے لیے عظیم تر مفاد ہے۔
والحمد للہ رب العالمین اولاً و آخراً، درود و سلام ہو
ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، ان کے اہلِ بیت، صحابہ کرام اور ان تمام پر جو
قیامت تک ان کے نقشِ قدم پر چلیں۔
صادر کردہ: مجلسِ عاملہ – الاتحاد العالمي لعلماء
المسلمين
مورخہ: ہفتہ، 18 ذو الحجہ 1446ھ
بمطابق 14 جون 2025ء
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* للاطلاع على الترجمة الكاملة للبيان باللغة العربية،
اضغط (هنا).