بحث وتحقیق

تفصیلات

عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کا سات یورپین ممالک کے مؤقف کا خیرمقدم اور غزہ کو نسل کشی سے بچانے کے لیے فوری بین الاقوامی اقدام کا مطالبہ (بیان)

عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کا سات یورپین  ممالک کے مؤقف کا خیرمقدم اور غزہ کو نسل کشی سے بچانے کے لیے فوری بین الاقوامی اقدام کا مطالبہ (بیان)

 

ہم نے نہایت قدر واحترام کے ساتھ ان سات یورپین ممالک — اسپین، ناروے، آئس لینڈ، آئرلینڈ، لکسمبرگ، مالٹا، اور سلووینیا — کے قائدین کے اُس بیان کو ملاحظہ کیا جو  غزہ پر ڈھائے جانے والے بھیانک المیے کے خلاف ایک انسان دوست اور جری مؤقف کی نمائندگی کرتا ہے۔

ہم اس اخلاقی و انسانی مؤقف کی دل سے تحسین کرتے ہوئے درج ذیل اپیل کرتے ہیں:

* ہم باقی تمام یورپی اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی اس آزاد انسان دوست محاذ میں شامل ہوں، اور غزہ پر مسلسل جاری جارحیت کو روکنے کے لیے واضح اور جری مؤقف اختیار کریں، نیز دو ملین سے زائد ایسے انسانوں کو فوری طور پر بچانے کے لیے عملی اقدامات کریں جو محاصرے اور جارحیت کے باعث قحط و نسل کشی کا سامنا کر رہے ہیں۔

* ہم ان ممالک کی جانب سے فلسطینی قوم کے حقِ خود ارادیت کی حمایت اور اس ادراک کو سراہتے ہیں کہ اسرائیلی ریاست کی منظم پالیسیوں کا مقصد جبری ہجرت اور مقبوضہ علاقوں میں آبادیاتی تبدیلی ہے، جو بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کے معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

* ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر غزہ اور مغربی کنارے، بشمول مقبوضہ بیت المقدس، میں جاری قتلِ عام کو روکے، اور اسرائیلی ریاست کو اس کے بار بار کے جرائم پر جواب دہ ٹھہرائے، بالخصوص ان بیانات کے بعد جن میں اسرائیل کو کھلے الفاظ میں "نسل کشی کی ریاست" کہا گیا ہے۔

* ہم اقوامِ متحدہ اور تمام انسانی امدادی اداروں، بالخصوص اقوامِ متحدہ کی ریلیف ایجنسی (اونروا)، کو غزہ کے تمام علاقوں تک مکمل اور محفوظ رسائی فراہم کرنے، امدادی اور طبی سامان کی فوری ترسیل یقینی بنانے، اور شہریوں کو تحفظ دینے کی اپیل کرتے ہیں۔

آخر میں، ہمارا مطالبہ ہے کہ عدل و انصاف کی جو آواز بعض عالمی دارالحکومتوں میں بلند ہو رہی ہے، اسے فوری اور عملی اقدامات میں ڈھلنا چاہیے تاکہ فلسطینی خون کی یہ ندیاں روکی جا سکیں اور انسانی ضمیر کو زندہ کیا جا سکے۔

نسل کشی پر خاموشی، خود اس میں شرکت کے مترادف ہے، اور اس المیے کو روکنے میں تاخیر انسانیت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔

(اور کہہ دو: عمل کرو، پس اللہ تمہارے عمل کو دیکھے گا، اور اس کا رسول اور ایمان والے بھی۔) (التوبہ: 105).

 

دوحہ: 19 ذو القعدہ 1446ھ

مطابق: 17 مئی 2025ء

 

ڈاکٹر علی محمد الصلابی                                 پروفیسر ڈاکٹر علی محی الدین قرہ داغی 

      سیکرٹری جنرل                                                                              صدر

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* للاطلاع على الترجمة الكاملة للبيان باللغة العربية، اضغط (هنا).




منسلکات

التالي
انڈونیشیا میں عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی شاخ نے فلسطین کی حمایت میں ممتاز علما کو جمع کیا
السابق
شیخ عصام البشیر کا شام پر سے پابندیاں اٹھانے پر خیرمقدمی پیغام: تعمیر نو اور روشن مستقبل کی تیاری کا وقت ہے

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں