بحث وتحقیق

تفصیلات

الاتحاد العالمي لعلماء المسلمين کی جانب سے امتِ مسلمہ کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد، اتحاد و انصاف اور غزہ سے ظلم کے خاتمے کی اپیل (بیان)

الاتحاد العالمي لعلماء المسلمين کی جانب سے امتِ مسلمہ کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد، اتحاد و انصاف اور غزہ سے ظلم کے خاتمے کی اپیل (بیان)

 

اللہ اکبر، اللہ اکبر، اللہ اکبر، لا إله إلا الله، والله أكبر، الله أكبر، ولله الحمد

الاتحاد العالمي لعلماء المسلمين پوری امتِ مسلمہ — قیادت، حکومتوں اور عوام — کو عید الاضحیٰ کے پُرمسرت موقع پر دلی تہنیت اور پُرخلوص مبارکباد پیش کرتا ہے، اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہے کہ یہ عید امتِ مسلمہ اور پوری انسانیت کے لیے خیر، برکت، امن، سلامتی، صحت اور استحکام کا پیغام لے کر آئے۔

اس عظیم موقع پر چند اہم نکات:

اوّل: عید الاضحیٰ — قربانی و اطاعت کی عظیم یادگار

اس مبارک موقع پر ہم حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کی عظیم آزمائش کو یاد کرتے ہیں، جس میں انہوں نے اطاعت، قربانی اور وفاداری کی اعلیٰ ترین مثالیں قائم کیں۔ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم بھی اپنی زندگیوں کو اللہ کی رضا اور امت کی اصلاح کے لیے وقف کریں۔

ثانیاً: غزہ کے زخم ہمارے دلوں میں تازہ ہیں

عید کی خوشیوں کے باوجود، ہم غزہ کے مظلوم عوام کی مصیبتیں نہیں بھول سکتے، جو نہتے بچوں، عورتوں، بوڑھوں سمیت پوری آبادی کو درپیش قتل عام، محاصرے، اسپتالوں، اسکولوں، مساجد اور گرجا گھروں کی تباہی، اور انسانیت سوز مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس سے بڑھ کر تکلیف دہ بات یہ ہے کہ عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

اب وقت آ چکا ہے کہ اسلامی اور عالمی دنیا محض بیانات سے آگے بڑھ کر اخلاقی و انسانی ذمہ داری کا مظاہرہ کرے:

* غزہ پر جارحیت کو روکا جائے،

* محاصرہ ختم کیا جائے،

* امدادی راستے فوری کھولے جائیں،

* معصوم شہریوں کو قتل عام سے نجات دی جائے۔

ثالثاً: اتحاد اور یکجہتی کی دعوت

ہم امتِ مسلمہ — حکمرانوں، علماء، مفکرین، میڈیا اور عوام — سب سے پُرزور اپیل کرتے ہیں کہ:

* ہم خود احتسابی کریں،

* اللہ کے حق اور مظلوموں کے حق میں کوتاہیوں پر نظرثانی کریں،

* اور اخوت، یکجہتی، تعاون، امن، عدل اور آزادی کی ایسی شاندار مثال قائم کریں جو دنیا کے لیے نمونہ بن جائے۔

> اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے نکالی گئی ہے" (آل عمران: 110)

رابعاً: عید کی مقاصد اور قربانی کے تقاضے

ہم سب سے گزارش کرتے ہیں کہ عید کے حقیقی مقاصد کو حاصل کریں:

* اللہ کے قرب کے لیے قربانی دیں،

* غریبوں، محتاجوں اور یتیموں کو کھلائیں،

* بچوں، خاندانوں اور معاشرے میں خوشیاں بانٹیں،

* صلہ رحمی اور سماجی تعلقات کو مضبوط کریں۔

اختتامیہ: امت، القدس اور فلسطین کے لیے دعا

اے اللہ! اپنے نبی محمد ﷺ کی امت کو حق پر متحد فرما، ہمارے ممالک کو دشمنوں کی سازشوں اور شر سے محفوظ فرما، اور ان میں امن و خوشحالی عام فرما۔

اے اللہ! بیت اللہ کے حاجیوں کا حج قبول فرما، اور انہیں خیر و سلامتی کے ساتھ واپس لوٹا۔

اے اللہ! غزہ، مغربی کنارے اور فلسطین میں ہمارے مظلوم بھائیوں کی مدد فرما، ان کا معاون و ناصر بن جا۔

ہماری نیک دعاؤں اور اعمال کو قبول فرما۔ ہر سال آپ سب کو خیر و برکت نصیب ہو، اور عید مبارک ہو۔

 

---

دوحہ، 10 ذو الحجہ 1446ھ

مطابق: 06 جون 2025ء

 

   د. علی محمد الصلابی                                         أ.د. علی محی الدین القره داغی

        سیکرٹری جنرل                                           صدر الاتحاد العالمي لعلماء المسلمين

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* للاطلاع على الترجمة الكاملة للبيان باللغة العربية، اضغط (هنا).




منسلکات

السابق
مسجد اقصیٰ کو بچانا شرعی فریضہ ہے، اور اس میں کوتاہی اُمت اور دین سے خیانت ہے: الاتحاد العالمي لعلماء المسلمين

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں