بحث وتحقیق

تفصیلات

شیخ عکرمہ صبری کی جانب سے اہلِ قدس کے صبر و استقامت کو خراجِ تحسین. آئندہ مرحلے کی سنگینی سے خبردار کیا

شیخ عکرمہ صبری کی جانب سے اہلِ قدس کے صبر و استقامت کو خراجِ تحسین. آئندہ مرحلے کی سنگینی سے خبردار کیا

 

مسجد اقصیٰ کے خطیب، اعلیٰ اسلامی مجلس قدس کے صدر، اور عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی مجلسِ امناء کے رکن، محترم شیخ ڈاکٹر عکرمہ صبری نے امتِ مسلمہ کو عید الاضحی کی پُر خلوص مبارکباد پیش کی ہے۔ اس موقع پر آپ نے اہلِ فلسطین کی قربانیوں کو یاد کرنے اور فلسطینی عوام، بالخصوص غزہ کے مظلوم باسیوں کی حالتِ زار پر غور و فکر کرنے کی تلقین کی، جنہیں زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا گیا ہے اور جو دو سال سے عید کی خوشیوں سے بھی محروم ہیں۔

آپ نے کہا کہ جب پوری امت عید منا رہی ہے، اہلِ غزہ بدترین اور بے مثال انسانی بحران سے دوچار ہیں۔

اہلِ قدس سے ملاقات اور اتحاد کی ضرورت پر زور

شیخ صبری نے اہلِ قدس کے عمائدین اور معتبر شخصیات سے ملاقات کے دوران اہلِ قدس کی ثابت قدمی کو سراہا، اور مغربی کنارے اور غزہ کے عوام کو سلام پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ مرحلہ اتحاد و اتفاق اور قومی یکجہتی کا تقاضا کرتا ہے۔

قابض ریاست کی سازشوں اور امت کی خاموشی پر انتباہ

آپ نے وضاحت کی کہ مسجد اقصیٰ نے حالیہ برسوں میں شدید خطرات اور بڑی بڑی سازشوں کا سامنا کیا، جن سے اللہ کے فضل اور فلسطینی قوم کی قربانیوں کے نتیجے میں بچاؤ ممکن ہوا۔ مگر یہ بھی کہا کہ اس کا خمیازہ اب بھی صرف فلسطینی قوم ہی اپنے خون اور اذیتوں کی صورت میں بھگت رہی ہے، جب کہ اسلامی دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

شیخ صبری نے "ذبحِ قربانی" کی حالیہ صہیونی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سازش اب تک جاری ہے، اور خبردار کیا کہ جب تک امت اسی طرح خاموش رہے گی، آئندہ مرحلہ اس سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، خصوصاً مسجد اقصیٰ اور رسول اللہ ﷺ کے سفرِ معراج کی سرزمین پر جاری بے حرمتی اور حملوں کے تناظر میں۔

علماء، میڈیا اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے اپیل

شیخ صبری نے دنیا بھر کے انسانی حقوق کے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ مسجد اقصیٰ میں عبادت کی آزادی کی پامالی اور فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم پر نظر رکھیں۔ انہوں نے میڈیا کے کردار کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ فلسطین کی اصل صورتِ حال اور مظلوم عوام کی آواز دنیا تک پہنچائے۔

اسی طرح، انہوں نے امت کے علماء سے مطالبہ کیا کہ وہ قیادت کے اپنے منصب پر قائم رہیں اور مسجد اقصیٰ و اس کے محافظوں کے تئیں اپنی شرعی و اخلاقی ذمہ داری سے پیچھے نہ ہٹیں۔

قابض حکومت کی مذمت اور اسلامی قیادت کے نام پیغام

شیخ صبری نے کہا کہ قابض حکومت انتہاپسند ہے، اپنی دھمکیوں میں بڑھ چکی ہے اور پورے خطے کو آگ میں جھونکنے پر تُلی ہوئی ہے، نہ کہ امن قائم کرنے پر۔ لیکن یہ سب کچھ فلسطینی عوام کی حوصلہ شکنی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا:

"ہم وفادار رہیں گے، خواہ ہم کمزور ہوں، لیکن ہم حق پر ہیں، اور اپنی طاقت اللہ عزوجل سے حاصل کرتے ہیں۔"

اہلِ قدس کا موقف: جائیداد کی فروخت اور تعاون پر سخت مؤقف

اس ملاقات میں اہلِ قدس کے عمائدین نے بھی اپنی پوزیشن دہراتے ہوئے شہر کے دفاع اور آبادکاری کی روک تھام کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے قدس کی سوسائٹی کے اتحاد پر زور دیا، اور اس شرعی فتویٰ پر کاربند ہونے کا اعلان کیا کہ جو بھی شخص قابض حکومت سے تعاون کرے یا زمین و جائیداد اُس کے حوالے کرے، وہ سوسائٹی سے خارج تصور کیا جائے گا، اسے غسل دیا جائے گا نہ مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے گا۔

عرب و مسلم حکمرانوں سے اختتامی اپیل

اپنی گفتگو کے اختتام پر، شیخ عکرمہ صبری نے عرب اور مسلم ممالک کے سربراہان سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے دفاع کی اپنی ذمہ داریاں ادا کریں، خونریزی کو روکنے کے لیے مؤثر کردار ادا کریں، اور واضح کیا کہ یہ کوئی مشکل مطالبہ نہیں بلکہ ایک شرعی اور اخلاقی فریضہ ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا: "مسجد اقصیٰ تمام مسلمانوں کی ملکیت ہے، اور یہ کسی تقسیم کو قبول نہیں کرے گی۔"

(ماخذ: الاتحاد + مختلف ویب سائٹس)

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* للاطلاع على الترجمة الكاملة للخبر باللغة العربية، اضغط (هنا).




منسلکات

التالي
"قافلۂ صمود" نسل کشی روکنے کا عوامی پیغام ہے، جو بتاتا ہے کہ قوموں کی مرضی کو دبایا نہیں جا سکتا. جنرل سیکرٹری اتحادِ عالمی (بیان)
السابق
"غزہ کی حمایت اور محاصرہ توڑنے والے قافلوں میں مسلسل شرکت کے لیے وقت کی پکار " عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز (بیان)

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں