بحث وتحقیق

تفصیلات

ہجرت کی یاد کے موقع پر… شیخ عکرمہ صبری کا بیان: "الاقصى خطرناک سازشوں سے بچ گیا، مگر قابض صہیونی جارحیت میں شدت لا رہے ہیں"

ہجرت کی یاد کے موقع پر… شیخ عکرمہ صبری کا بیان: "الاقصى خطرناک سازشوں سے بچ گیا، مگر قابض صہیونی جارحیت میں شدت لا رہے ہیں"

 

(مقبوضہ بیت المقدس – میڈیا دفتر)

1447ھ کے نئے ہجری سال کے آغاز پر، مسجد اقصیٰ کے خطیب، رئیس ہيئۃ الإسلامیۃ العلیا اور عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کے مجلس امناء کے رکن، شیخ ڈاکٹر عکرمہ صبری نے امت مسلمہ کو ہجرت نبویؐ کے اسباق، خصوصاً صبر، استقامت اور اتحاد کا پیغام یاد دلایا۔ ساتھ ہی انہوں نے مسجد اقصیٰ کے خلاف صہیونی ریاست کی بڑھتی ہوئی خطرناک کارروائیوں پر شدید خبردار کیا۔

ہجرت… عزت اور امت کے اتحاد کی بنیاد

شیخ صبری نے فرمایا کہ ہجرت نبویؐ کوئی محض جغرافیائی منتقلی نہ تھی، بلکہ عدل اور وقار پر مبنی ریاست کی بنیاد تھی۔ انہوں نے امت مسلمہ سے مطالبہ کیا کہ ہجرت کی یاد کو ایک عملی نقطۂ آغاز بنائیں، تاکہ مسجد اقصیٰ اور دیگر اسلامی مقدسات کا تحفظ ممکن ہو اور امت میں اتحاد پیدا ہو۔ انہوں نے اختلافات کو ترک کرنے کی اپیل کی، کیونکہ یہ اختلافات فلسطین کے دفاع کے محاذ کو کمزور کر رہے ہیں۔

گزرا ہجری سال… تلخ یادیں اور معجزاتی تحفظ

انہوں نے اس طرف توجہ دلائی کہ گزشتہ ہجری سال بیت المقدس اور فلسطین کے لیے دکھ اور اذیت کا سال تھا، جس میں مسجد اقصیٰ پر مسلسل حملے، نمازیوں پر پابندیاں، اور مقدسات کی توہین کے واقعات پیش آئے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ مسجد اقصیٰ ایک بڑی سازش سے بال بال بچا، جس کا سب سے خطرناک پہلو "قربانیوں کا ذبح" تھا، جو اگر کامیاب ہو جاتا تو پورے خطے کو آگ میں جھونک دیتا۔

مسجد اقصیٰ کی بندش کا منصوبہ اور بے مثال جارحیت

شیخ صبری نے خبردار کیا کہ اسرائیلی قابض حکومت علاقائی حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسجد اقصیٰ کو مکمل بند کرنے اور نمازیوں کو روکنے کی سازشیں کر رہی ہے، جو کہ عبادت کی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بندش 2017ء میں باب الاسباط کی تحریک کے بعد سب سے خطرناک اقدام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہودی انتہاپسند گروہوں کی مسجد میں بار بار جارحانہ دراندازی، تلمودی رسومات کی ادائیگی کی کوششیں، اور مسجد کے نیچے سرنگوں کی کھدائی جیسے اقدامات براہِ راست موجودہ اسرائیلی حکومت کی پشت پناہی سے کیے جا رہے ہیں، جو علاقے کو آگ میں جھونکنے پر تُلی ہوئی ہے۔

اہلِ قدس کی استقامت کو سلام اور علما و زعماء کو نداء

شیخ صبری نے اہلِ قدس کے عمائدین سے ملاقات کے دوران مقدسی عوام، مغربی کنارے، اور غزہ کے لوگوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جو عالم اسلام کی بے رخی کے باوجود مسجد اقصیٰ کا دفاع کر رہے ہیں۔ انہوں نے "قربانی کی سازش" کے تسلسل پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اکثر مسلم ریاستوں کی شرمناک خاموشی خطرناک نتائج کی حامل ہے۔

انہوں نے علما، مفکرین اور میڈیا کو یاد دلایا کہ وہ مسجد اقصیٰ اور اہلِ قدس کی آواز دنیا تک پہنچانے میں اپنی ذمہ داری ادا کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا:

"مسجد اقصیٰ کسی فرد یا ریاست کی ملکیت نہیں، یہ پوری امتِ مسلمہ کی امانت ہے، اور اس کے دفاع پر خاموشی جائز نہیں!"

قائدین کے نام نداء: اقصیٰ آپ کے ذمہ امانت ہے!

اپنے خطاب کے اختتام پر شیخ عکرمہ صبری نے عرب و مسلم ممالک کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:

> "اس نئے ہجری سال کو قدس اور مسجد اقصیٰ کی ذمہ داری سنبھالنے کی عملی شروعات بنائیں۔ یہ محض ایک سیاسی انتخاب نہیں بلکہ شرعی اور اخلاقی فریضہ ہے، کیونکہ مسجد اقصیٰ ہر مسلمان کی گردن پر ایک امانت ہے!"

(ماخذ: عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز)

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* للاطلاع على الترجمة الكاملة للخبر باللغة العربية، اضغط (هنا).




منسلکات

التالي
عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی جانب سے ملائیشیا کے ممتاز مفکر اور داعی پروفیسر محمد نور منوطي کے انتقال پر تعزیت.
السابق
عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز نے 1447ھ کے لیے "ہجرت کا ہفتہ" شروع کرنے کا اعلان کر دیا: شعار: "ہجرت اور عاشوراء کی یاد میں… غزہ اس پیغام کو پھر سے دہرا رہا ہے"

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں