باکو میں
اسلاموفوبیا سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز، عالمی اتحاد برائے مسلم علماء
کی شرکت
26 مئی کو
آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں "اسلاموفوبیا: تعصب کا پردہ چاک کرنا اور
دقیانوسی تصورات کا ازالہ" کے عنوان سے ایک بین الاقوامی علمی کانفرنس کا
آغاز ہوا، جسے باکو انٹرنیشنل سینٹر برائے بین الثقافتی ہم آہنگی، مرکز برائے تجزیہ
بین الاقوامی تعلقات، اور باکو انیشی ایٹو گروپ کے اشتراک سے منعقد کیا گیا ہے۔ یہ
کانفرنس اسلاموفوبیا کے خلاف بین الاقوامی دن کی تیسری سالگرہ کے موقع پر منعقد کی
گئی ہے۔
یہ کانفرنس کئی
نمایاں بین الاقوامی اداروں کے اشتراک سے منعقد ہو رہی ہے، جن میں جی 20 بین
المذاہب مکالمہ فورم، اسلامی تعاون تنظیم (OIC)، اسلامی دنیا
کی تنظیم برائے تعلیم، سائنس و ثقافت (ICESCO)، اور دوحہ
بین الاقوامی مرکز برائے بین المذاہب مکالمہ شامل ہیں۔
کانفرنس میں
چالیس سے زائد ممالک سے آئے ہوئے سو سے زائد بین الاقوامی مہمان شریک ہیں، جن میں
علما، ماہرین، اور مختلف بین الاقوامی، مذہبی و سماجی تنظیموں کے نمائندگان شامل ہیں۔
کانفرنس کا
مقصد مسلمانوں اور مسلم اکثریتی معاشروں کو درپیش تشویش ناک رجحانات پر توجہ دینا
ہے، جنہیں مختلف علمی نشستوں اور تخصصی مباحثوں کے ذریعے زیر بحث لایا جا رہا ہے۔
عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کی شرکت
عالمی اتحاد
برائے مسلم علماء اس کانفرنس میں نائب صدر محترم ڈاکٹر عبد المجید النجار کی
نمائندگی میں شریک ہے، جو ایک علمی نشست میں "مغربی قوانین کی روشنی میں
مسلمانوں سے نفرت: فرانس ایک نمونہ" کے عنوان سے خطاب کریں گے۔
اپنے خطاب میں
محترم ڈاکٹر عبد المجید النجار مغرب میں بڑھتی ہوئی اسلاموفوبیا کی علامات پر روشنی
ڈالیں گے۔ وہ اس بات کی نشان دہی کریں گے کہ فرانس کے بعض قوانین نہ صرف مسلم دشمنی
کو فروغ دیتے ہیں بلکہ مسلمانوں کی عبادات کی آزادی کو بھی محدود کرتے ہیں، جو
پُرامن بقائے باہمی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے اور مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ
کر سکتا ہے۔
محترم ڈاکٹر
اس بات پر زور دیں گے کہ اس رجحان کا تدارک تعمیری مکالمے اور ثقافتی تنوع کو تسلیم
کرنے کے ذریعے ہی ممکن ہے، اور یہی حکمت و ہمہ جہت ترقی کا راستہ معاشرتی امن کو
فروغ دینے اور اقوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
کانفرنس کے اہم موضوعات
کانفرنس میں
درج ذیل بنیادی موضوعات پر توجہ دی جا رہی ہے:
* اسلاموفوبیا
کے عالمی رجحانات: چیلنجز اور جوابی اقدامات
* سیاسی میدان میں
مسلم دشمنی: قانونی فریم ورک اور حمایت کی حکمت عملیاں
* مختلف خطوں میں
اسلاموفوبیا: علاقائی تناظرات
* ذرائع ابلاغ
اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز میں اسلاموفوبیا: مصنوعی ذہانت کے نظام کا کردار
* خواتین، شناخت
اور دقیانوسی تصورات: مذہبی و ثقافتی تعصبات کا باہمی اثر
* یورپ میں
مسلمانوں کے خلاف قوانین کی ادارہ جاتی تشکیل
* بدلتی دنیا میں
اسلامی ثقافتی ورثے کا تحفظ
* نوجوانوں کو
شمولیت، تعصب کے خاتمے اور غلط فہمیوں کے ازالے کی دعوت
کانفرنس کا
مقصد اسلاموفوبیا کے رجحان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مؤثر ردعمل کے لیے ایک علمی
و تحقیقی پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے، جو گہرے مکالمے، سائنسی تجزیے اور تعمیری
سفارشات پر مبنی ہو۔
(ماخذ: عالمی
اتحاد برائے مسلم علماء + خبری ذرائع)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* للاطلاع على الترجمة الكاملة للخبر
باللغة العربية، اضغط (هنا).